لاثانی سرکار کی کتاب میں موجود شرکیہ،کفریہ و گستاخانہ عقائد

لاثانی سرکار کی کتاب میں موجود شرکیہ،کفریہ و گستاخانہ عقائد
قارئین اہلسنت کچھ ذاتی مصروفیات کی وجہ سے کافی عرصہ بعد آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے ہیں آج ہم آپ کے سامنے ’’لاثانی فتنے ‘‘ کی طرف سے اپنے پیر ’’ صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی‘‘ کی مدح سرائی میں شائع ہونے والی ایک نئی کتاب کے کچھ حوالے پیش کریں گے یہ کتاب ان کی سائٹ پر بھی موجود ہے ۔اس کتاب کو حاصل کرنے کیلئے ہمیں کیا کیا پاپڑ بیلنے پڑے یہ ہم جانتے ہیں اور ہمارا رب ۔بہرحال فی الحال اس کتاب میں موجود چند گستاخانہ اشعار ملاحظہ فرمائیں:
صوفی مسعود کا دیدار خدا کا دیدار ہے (معاذ اللہ)
اس فرقے کے نزدیک صوفی مسعود ’’خدا‘‘ ہے اس لئے اس دجال کا دیدار کرنا گویا خدا کا دیدار کرنا ہے معا ذ اللہ ملاحظہ ہو یہ عقیدہ:
کرن زیارت پیر اپنے دی آگئے نے دیوانے
کردے نے دیدار خدا دا اج سارے ایس بہانے
(لاثانی کرنیں:ص ۱۷)
ایک اور جگہ ایک غالی مرید لکھتا ہے کہ :
کیوں فتووں سے گھبراتا ہے کیوں جھکنے سے شرماتا ہے
ہے مرشد مظہر ذات خدا سبحان اللہ سبحان اللہ
(لاثانی کرنیں :ص ۳۹)
ایک اور شعر ملاحظہ ہو:
تیری شان نرالی اے تیرا رتبہ عالی اے
دیدار خدا تیرا دیدار اے لاثانی
(لاثانی کرنیں :ص ۶۵)
یہ شعر بھی پڑھیں:
دید تیری ہے قسم خدا دی ،خالق دا دیدار
(لاثانی کرنیں:ص ۸۲)
صوفی مسعود کی صورت رب کی صورت معاذ اللہ
یہ فرقہ مشبہ فرقے کی طرف اللہ کیلئے چہرہ ہاتھ وغیر ہ بھی مانتا ہے چنانچہ اس فرقے کا ایک غالی اپنے پیر کے متعلق لکھتا ہے کہ :
صورت تیری صورت رب دی
(لاثانی کرنیں:ص ۵۱)
کتنا شرکیہ عقیدہ ہے ۔
صوفی مسعود لاثانیوں کا قبلہ ہے
اس فرقے کا عقیدہ ہے کہ سوائے پیر کا نام لینے کے انہیں کسی وظیفے کی ضروت نہیں نہ اللہ کے ذکر کی نہ درود شریف کی ان کا سب سے افضل ذکر صوفی مسعود کا نام لینا ہے اور یہی صوفی مسعود ان کا قبلہ بھی ہے اس لئے وہ اسی صوفی کی طرف رخ کرکے اپنا سر جھکاتے ہیں معاذ اللہ ملاحظہ ہو:
چھوڑ دے سارے ورد وظیفے بس پیر دا نام پکالئے
پیر دے در نوں جان کے قبلہ اپنا سیس جھکالئے
سب عملاں دی جان سمجھ کے ایہو اکو عمل کمالئے
جے رب نوں ہئی راضی کرنا اپنا پیر منالئے
(لاثانی کرنیں:ص ۲۰)
پیر لاثانی کا نام ’’اسم اعظم‘‘
اسم اعظم سمجھ کے میں یارو
پیر و مرشد کا نام لیتا ہوں
(لاثانی سرکار :ص ۲۷)
صوفی مسعود لاثانی کے آستانے کی زیارت کرنے والا حج اکبر کرنے والا ہے (معاذ اللہ)
ماضی میں آپ نے مرزا بشیر الدین قادیانی کے یہ الفاظ سنے ہونگے کہ مکہ و مدینہ کے چھاتیوں کا دود ھ خشک ہوچکا ہے اس لئے حج کرنے کیلئے اب قادیان تشریف لایا کریں قادیانیوں نے قادیان کی زیارت کو نفلی حج کہا تھا مگر یہ بدبخت اپنی گمراہی میں ان سے بھی دو ہاتھ آگے نکل گیے اور صوفی کے گمراہی کے اڈے یعنی آستانے کی زیارت کرنے والے کو حج اکبر کرنے والا کہا گیا معاذ اللہ:
تیرا ذکر عبادت ہے تیری یاد بندگی ہے
میرا تو حج اکبر تیرے در کی حاضری ہے
(لاثانی کرنیں:ص ۴۴)
ہزار حج کا ثواب
اس فرقے کا عقیدہ ہے کہ صوفی مسعود کا دیدار کرنے سے ایک ہزار حج کرنے کے برابر ثواب ملتا ہے :
اج ہوگئے بیڑے پا ر مرشد آگئے نے
ساڈے ہوگئے حج ہزار مرشد آگئے نے
(لاثانی کرنیں:ص ۵۱)
لاثانی کی گلی کا ایک پھیرا سو (۱۰۰) حج کے برابر
ابھی آپ نے پڑھا کہ صوفی مسعود کے آستانے کی زیارت کا ثواب ایک ہزار حج کے برابر ہے اب یہ بھی پڑھ لیں کہ جس گلی میں یہ آستانے ہے ان حضرات کے نزدیک اس آستانے کا صرف ایک بار پھیرا کرنے سے سو حج کے برابر ثواب ملتا ہے معاذ اللہ:
مرشد کی گلی کا اک پھیرا سو حج کے برابر ہوتا ہے
(لاثانی کرنیں:ص ۱۴۱)
صوفی مسعود کا آستانہ خانہ کعبہ
آپ نے ابھی ملاحظہ فرمالیاں کہ ان کے نزدیک صوفی صاحب اور ان کے آستانے کا دیدار حج کے برابر ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ غالی فرقہ صوفی مسعود کے آستانے کو اپنا خانہ کعبہ کہتی ہے ملاحظہ ہو ان کا گستاخانہ عقیدہ:
مینوں در تیرا خانہ کعبہ لگدا نقشبندی رنگ وچ آقا رنگ دا
(لاثانی کرنیں:ص ۷۲)
لاثانیوں کی نماز
اس فرقے کا عقیدہ ہے کہ صوفی مسعود کو یاد کرنے سے نما ز ادا ہوجاتی ہے اس لئے الگ سے نماز پڑھنے کی ضرورت نہیں:
ہے یاد تیری نماز میری ،میرا تو قبلہ ہے پیر خانہ
(لاثانی کرنیں:ص ۸۳)
تمام انبیاء علیہم السلام کی توہین
آپ حضرات کے علم میں ہے کہ قیامت کے روز تمام انبیاء علیہم السلام پر اللہ کے قہر کی وجہ سے ایک خوف طاری ہوگا ساری مخلوق حساب کتاب شروع کرنے کیلئے انبیاء سے درخوست کرے گی مگر وہ انکار کردیں گے آخر میں محمد مصطفی ﷺ کے پاس آیا جائے گا اور میرے پیارے آقا ایسے کلمات اللہ کی مدح و ثناے میں بیان فرمائیں گے کہ جس پر اللہ ان کو سوال کرنے کا کہیں گے ۔مگر اس غالی فرقے کا عقیدہ ہے کہ نہیں ایسے موقع پر جب ساری کائنات بشمول انبیاء پر لرزہ طاری ہوگا تو ایک صوفی مسعود ہوگا جس نے اپنا دربار لگایا ہوگا معاذ اللہ ملاحظہ فرمائیں:
حشر نوں سب خلقت نے یارو رب دے کولوں ڈرنا اے
پیرمیرے نے ہونا اوتھے دربار لاثانی سجنا اے
(لاثانی کرنیں:ص۷۳)
صوفی مسعود جنت کا ٹھیکیدار ہے
اس فرقے کا عقیدہ ہے کہ جنت صوفی صاحب کے ہاتھ میں ہے اور یہ اپنے مریدوں کو جنت کے سرٹیکفیٹ دیتے ہیں :
مریدوں کا بچاتے ہی نہیں فقط فکر قیامت سے
جنت کی سند دے کر تسلی بھی کراتے ہیں
(لاثانی کرنیں:ص ۱۰۲)