بسم اللہ الرحمن الرحیم
صوفی مسعود لاثانی سرکار کافر اور منافق
قارئین کرام ’’نوری کرنیں‘‘ نامی کتاب ’’لاثانی فرقے‘‘ میں مستند ترین کتاب ہے۔یہ کتاب ان کے پیر و مرشد صوفی مسعود احمد لاثانی کی کرامات او ر فضائل و کمالات کے جھوٹے اور من گھڑت واقعات پر مشتمل ہے سراپا کذب اور ملمع سازی سے مملو ہے ۔اس کتاب کے متعلق ان کا عقیدہ ہے کہ یہ کتاب نبی کریم ﷺ اور حضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے حکم پر لکھی گئی ہے۔بہرحال اس میں نماز باجماعت ادا نہ کرنے والوں کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ :
باجماعت نماز نہ پڑھنے والوں کیلئے وعید۔۔۔کافروں اور منافقوں کا فعل
(نوری کرنیں،ص 114)
اس کے بعد ایک حدیث نقل کی گئی اور اس کی تشریح میں لکھا کہ:
اس حدیث پاک میں نماز باجماعت ادا نہ کرنے والوں کو کافر اور منافق کہا گیا ہے گویا مسلمان سے یہ بات ہوہی نہیں سکتی۔(نوری کرنیں،ص 115)
اور آگے ایک اور حدیث نقل کی کہ :
آدمی کی بد بختی کیلئے یہ کافی ہے کہ موذن کی آواز کو سنے اور نماز کو نہ جائے۔
(نوری کرنیں،ص 115)
ان حوالوں سے مندرجہ ذیل امور واضح ہوئے کہ :
(۱) نماز باجماعت ادا نہ کرنے والا کافر ہے۔
(۲) منافق ہے۔
(۳) مسلمان سے اس قسم کا گناہ ہوہی نہیں سکتا۔
(۴) ایسا شخص بدبخت ہے۔
اب آئے نماز باجماعت کے متعلق لاثانی انقلاب کے پیر و مرشد کا حال بھی معلوم کرلیں اس فرقے کی ایک کتاب ’’مخزن کمالات‘‘ ہے اس میں یہ لوگ اپنے پیر کی مدح سرائی میں ایک واقعہ لکھتے ہیں مگر حقیقت میں اپنے ہاتھوں سے اپنے پیر کے چہرے سے صوفیت کا جعلی نقاب نوچ کر اس کا اصل چہرہ عوام کے سامنے ظاہر کردیتے ہیں اور لکھتے ہیں کہ:
ایک آدمی جمعہ کے دن آیا ۔ اس نے دیکھا کہ سرکار نے اپنے آستانہ عالیہ میں اکیلے ہی نماز جمعہ ادا کی ۔ اور کہا یہ کیسا پیر ہے جو دوسروں کو تو نماز باجماعت کی تلقین کرتا ہے خود اکیلا نماز ادا کرتا ہے ۔ اس کے بعد اس آدمی نے لنگر کھایا اور گھر چلا گیا ۔ اس رات تقریباً چار ، پانچ بجے کے قریب وہ آدمی آستانہ عالیہ پر آیا وہ بہت گھبرایا ہوا تھا ۔ لوگوں نے پوچھا تمہارے ساتھ کیا مسئلہ پیش آیا تو اس نے اپنا واقعہ سنایا اور پھر کہا کہ جب میں گھر جا کر سویا ہوں تو کیا دیکھتا ہوں کہ میرے آقا
رحمۃ اللعا لمین حضور ﷺ تشریف لائے ، آپ ﷺ کو دیکھتے ہی میرا دل باغ باغ ہوگیا ، میں اپنے مقدر پر ناز کرنے لگا لیکن اگلے ہی لمحے میں نے جو سنا اس سے میری ساری خوشی خاک میں مل گئی ، آپ ﷺ نے فرمایا تم کون ہوتے ہو لاثانی سرکار پر اعتراض کرنے والے ، لاثانی سرکار نے تو کل نماز جمعہ ہمارے ساتھ پڑھی ہے روحانی طور پر ( مخزن کمالات ص 122)
نوری کرنیں میں لکھا کہ جماعت سے نماز نہ پڑھنے والا کافر منافق بد بخت ہے اور یہاں خود واضح کردیا کہ صوفی مسعود جماعت کا پابند نہیں و ہ بھی جمعہ جیسے عظیم الشان اجتماع کا پس ثابت ہوا کہ صوفی مسعود :
(۱) منافق
(۲) کافر
(۳) بدبخت
(۴) بے دین ہے۔
اور ظاہر بات ہے کہ ایک کافر منافق بد بخت کبھی بھی نبی کریم ﷺ کا محبوب نہیں ہوسکتا لہٰذا خواب میں نبی کریم ﷺ کا تشریف لانا سراسر جھوٹا اور من گھڑت واقعہ ہے یوں لاثانی فرقے کے لوگ گستاخ رسول ﷺ اور کذا ب بھی ہوئے۔۔۔
www.LasaniSarkarFitna.tk
www.Youtube.Com/LasaniSarkarfitna
LasaniSarkarFitna@gmail.com
صوفی مسعود لاثانی سرکار کافر اور منافق
قارئین کرام ’’نوری کرنیں‘‘ نامی کتاب ’’لاثانی فرقے‘‘ میں مستند ترین کتاب ہے۔یہ کتاب ان کے پیر و مرشد صوفی مسعود احمد لاثانی کی کرامات او ر فضائل و کمالات کے جھوٹے اور من گھڑت واقعات پر مشتمل ہے سراپا کذب اور ملمع سازی سے مملو ہے ۔اس کتاب کے متعلق ان کا عقیدہ ہے کہ یہ کتاب نبی کریم ﷺ اور حضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے حکم پر لکھی گئی ہے۔بہرحال اس میں نماز باجماعت ادا نہ کرنے والوں کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ :
باجماعت نماز نہ پڑھنے والوں کیلئے وعید۔۔۔کافروں اور منافقوں کا فعل
(نوری کرنیں،ص 114)
اس کے بعد ایک حدیث نقل کی گئی اور اس کی تشریح میں لکھا کہ:
اس حدیث پاک میں نماز باجماعت ادا نہ کرنے والوں کو کافر اور منافق کہا گیا ہے گویا مسلمان سے یہ بات ہوہی نہیں سکتی۔(نوری کرنیں،ص 115)
اور آگے ایک اور حدیث نقل کی کہ :
آدمی کی بد بختی کیلئے یہ کافی ہے کہ موذن کی آواز کو سنے اور نماز کو نہ جائے۔
(نوری کرنیں،ص 115)
ان حوالوں سے مندرجہ ذیل امور واضح ہوئے کہ :
(۱) نماز باجماعت ادا نہ کرنے والا کافر ہے۔
(۲) منافق ہے۔
(۳) مسلمان سے اس قسم کا گناہ ہوہی نہیں سکتا۔
(۴) ایسا شخص بدبخت ہے۔
اب آئے نماز باجماعت کے متعلق لاثانی انقلاب کے پیر و مرشد کا حال بھی معلوم کرلیں اس فرقے کی ایک کتاب ’’مخزن کمالات‘‘ ہے اس میں یہ لوگ اپنے پیر کی مدح سرائی میں ایک واقعہ لکھتے ہیں مگر حقیقت میں اپنے ہاتھوں سے اپنے پیر کے چہرے سے صوفیت کا جعلی نقاب نوچ کر اس کا اصل چہرہ عوام کے سامنے ظاہر کردیتے ہیں اور لکھتے ہیں کہ:
ایک آدمی جمعہ کے دن آیا ۔ اس نے دیکھا کہ سرکار نے اپنے آستانہ عالیہ میں اکیلے ہی نماز جمعہ ادا کی ۔ اور کہا یہ کیسا پیر ہے جو دوسروں کو تو نماز باجماعت کی تلقین کرتا ہے خود اکیلا نماز ادا کرتا ہے ۔ اس کے بعد اس آدمی نے لنگر کھایا اور گھر چلا گیا ۔ اس رات تقریباً چار ، پانچ بجے کے قریب وہ آدمی آستانہ عالیہ پر آیا وہ بہت گھبرایا ہوا تھا ۔ لوگوں نے پوچھا تمہارے ساتھ کیا مسئلہ پیش آیا تو اس نے اپنا واقعہ سنایا اور پھر کہا کہ جب میں گھر جا کر سویا ہوں تو کیا دیکھتا ہوں کہ میرے آقا
رحمۃ اللعا لمین حضور ﷺ تشریف لائے ، آپ ﷺ کو دیکھتے ہی میرا دل باغ باغ ہوگیا ، میں اپنے مقدر پر ناز کرنے لگا لیکن اگلے ہی لمحے میں نے جو سنا اس سے میری ساری خوشی خاک میں مل گئی ، آپ ﷺ نے فرمایا تم کون ہوتے ہو لاثانی سرکار پر اعتراض کرنے والے ، لاثانی سرکار نے تو کل نماز جمعہ ہمارے ساتھ پڑھی ہے روحانی طور پر ( مخزن کمالات ص 122)
نوری کرنیں میں لکھا کہ جماعت سے نماز نہ پڑھنے والا کافر منافق بد بخت ہے اور یہاں خود واضح کردیا کہ صوفی مسعود جماعت کا پابند نہیں و ہ بھی جمعہ جیسے عظیم الشان اجتماع کا پس ثابت ہوا کہ صوفی مسعود :
(۱) منافق
(۲) کافر
(۳) بدبخت
(۴) بے دین ہے۔
اور ظاہر بات ہے کہ ایک کافر منافق بد بخت کبھی بھی نبی کریم ﷺ کا محبوب نہیں ہوسکتا لہٰذا خواب میں نبی کریم ﷺ کا تشریف لانا سراسر جھوٹا اور من گھڑت واقعہ ہے یوں لاثانی فرقے کے لوگ گستاخ رسول ﷺ اور کذا ب بھی ہوئے۔۔۔
www.LasaniSarkarFitna.tk
www.Youtube.Com/LasaniSarkarfitna
LasaniSarkarFitna@gmail.com